Bismillah

Bismillah

Ayyat

Ayyat

Pakistani Human Resource available

This is to clarify to our all visitor and members that, we obey all Pakistani Rules and Regulations which is implemented in Pakistan by Pakistani Government. Our main purpose of posting and circulating data on our site is only for Pakistani nation knowledge and information. So using this data for any other purpose or misuse of data, we will not take any responsibilities of this type of activities, kindly do not use this data for any illegal activities which is prohibited by Pakistani Government, and follow the all rules of Pakistani Government about Cyber Crimes.

We can provide you all type of Pakistani best Human Resource Skilled and Unskilled for all over the world and specially for Arab countries. If you required any type of Human Resource you can send us email at : joinpakistan@gmail.com We will do our best to satisfy your needs according to your requirement.

If you required a job or if you are searching for a good employee please contact us at : joinpakistan@gmail.com

Charagh

Charagh

Friday, May 30, 2014

Read it

ﺧﻠﯿﻔﮧ ﮨﺎﺭﻭﻥ ﺭﺷﯿﺪ ﺑﮍﮮ ﺣﺎﺿﺮ ﺩﻣﺎﻍ ﺗﮭﮯ ۔۔۔۔ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ۔۔۔۔ " ﺁﭖ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﭘﺮ ﻻﺟﻮﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯿﮟ؟"
ﺍﻧﮩﻮﻥ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ۔۔۔" ﺗﯿﻦ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻻﺟﻮﺍﺏ ﮨﻮﮔﯿﺎ۔۔
ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﺍﯾﮏ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﻣﺮﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﯽ ۔۔۔ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﺳﻤﺠﮭﯿﮟ ﺍﻭﺭﻏﻢ ﻧﮧ ﮐﺮﯾﮟ۔۔۔۔ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﻣﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮧ ﺁﻧﺴﻮ ﺑﮩﺎﺅﮞ ۔۔۔۔ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺧﻠﯿﻔﮧ ﻣﯿﺮﺍ ﺑﯿﭩﺎ ﺑﻦ ﮔﯿﺎ۔"
ﺩﻭﺳﺮﯼ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﻣﺼﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽّ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺩﻋﻮﯼ ﮐﯿﺎ ۔۔۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺑُﻠﻮﺍ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺣﻀﺮﺕ ﻣﻮﺳﯽ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺗﻮ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽ ﮐﮯ ﺩﺋﯿﮯ ﻣﻌﺠﺰﺍﺕ ﺗﮭﮯ ۔۔۔ ﺍﮔﺮ ﺗﻮ ﻣﻮﺳﯽ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻌﺠﺰﮦ ﺩﮐﮭﺎ۔۔۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﻮﺳﯽّ ﻧﮯﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻣﻌﺠﺰﮦ ﺩﮐﮭﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ۔۔۔ ﺟﺐ ﻓﺮﻋﻮﻥ ﻧﮯ ﺧﺪﺍﺋﯽ ﮐﺎ ﺩﻋﻮﯼ ﮐﯿﺎﺗﮭﺎ، ﺗﻮ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﺩﻋﻮﯼ ﮐﺮ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻣﻌﺠﺰﮦ ﺩﮐﮭﺎﺅﮞ ﮔﺎ۔۔۔"
"ﺗﯿﺴﺮﯼ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﻟﻮﮒ ﺍﯾﮏ ﮔﻮﺭﻧﺮﮐﯽ ﻏﻔﻠﺖ ﺍﻭﺭ ﮐﺎﮨﻠﯽ ﮐﯽ ﺷﮑﺎﯾﺖ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺁﺋﮯ ۔۔۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﻧﯿﮏ ۔۔۔ ﺷﺮﯾﻒ ۔۔۔ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﻤﺎﻧﺪﺍﺭ ﮨﮯ ۔ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﭘﮭﺮ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﮧ ﺍﺳﮯ ﺧﻠﯿﻔﮧ ﺑﻨﺎﺩﯾﮟ ﺗﺎﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﺳﺐ ﮐﻮ ﭘﮩﻨﭽﮯ۔"

دوسروں کی عزتوں کی طرف سے گندی اور للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والے اس واقعہ پر غور کر لیں....

دوسروں کی عزتوں کی طرف سے گندی اور للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنے والے اس واقعہ پر غور کر لیں....
 
کسی شہر میں ایک پانی بھرنے والا ماشقی رہتا تھا جو ایک سنار کے گھر پانی بھرا کرتا تھا ۔ اسے پانی بھرتے ہوئے تیس سال کا عرصہ ہوگیا تھا ۔ اس سنار کی بیوی خوبصورت تھی اور جس قدر خوبصورت تھی اسی قدر نیک اور پارسا بھی تھی....
ایک روز وہ ماشقی پانی بھرنے کو آیا تا اس نے سنار کی بیوی کا ہاتھ پکڑ لیا اور اسے اپنی طرف کھینچا ۔ ان نے بمشکل ہاتھ چھڑایا اور اندر جا کر دروازہ بند کرلیا....
تھوڑی دیر بعد سنار گھر آیا تو اس کی بیوی نے اس سے پوچھا کہ آج دکان پر کونسا کام خدا کی مرضی کے خلاف کیا ہے...
سنار بولا کہ "آج ایک عورت کے ہاتھ میں کنگن پہناتے ہوئے مجھے اس کا بازو بہت خوبصورت نظر آیا تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا تھا ۔ بس یہی لغزش مجھ سے واقع ہوئی ہے-"
بیوی بولی:" تو اب معلوم ہوا کہ تمہارے ماشقی نے آج میرا ہاتھ کیوں پکڑ کر کھینچا تھا-"
سنار نے سارا واقعہ سنا تو کہنے لگا کہ ...! "میں اپنی غلطی سے توبہ کرتا ہوں ۔ خدا مجھے معاف فرمائے-"
"دوسرے روز ماشقی گھر آیا اور کہنے لگا کہ کل والی غلطی سے میں توبہ کرتا ہوں ۔ خدا مجھے معاف کرے-"
سنار کی بیوی نے کہا میاں ماشقی جاؤ اس میں تمہارا کوئی قصور نہ تھا یہ تو میرے میاں ہی کا قصور تھا....
( روح البیان )
سبق:
 

Tuesday, May 20, 2014

About ISI


'آئی ایس آئی '' دُنیا کی نمبرون جاسوس ایجنسی
میجر جنرل رابرٹ کاؤتھم کے وہم و گمان میں بھی شاید نہ ہوگا کہ جس قومی جاسوس ادارے کی وہ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں ایک دن اس کا شمار دنیا کے بہترین انٹیلی جنس اداروں میں ہوگا اور عالمی سازشوں کے باوجود یہ خفیہ ادارہ نہ صرف تنہا پاکستان دشمن انٹیلی جنس اداروں کا بھرپور مقابلہ کرے گا بلکہ پوری دنیا کے انٹیلی جنس اداروں کیلئے ایک مثال بھی ہوگا۔ 
----------------------------------------
بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ آج جس انٹیلی جنس ادارے سے پاکستان کے دشمن خطرہ محسوس کرتے ہیں اس کا قیام 1948ء میں اُس وقت کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹر کرنل شاہد حمید اور ڈیفنس سیکرٹری میجر جنرل (ر) سکندر مرزا کی ہدایت پر آسٹریلوی نژاد برطانوی فوجی افسر میجر رابرٹ کاؤتھم نے عمل میں لایا جو پاک فوج میں ڈپٹی چیف آف اسٹاف کے عہدے پر فائز تھے اور پھر 1950ء سے 1959ء تک آئی ایس آئی کے سربراہ بھی رہے۔ 
--------------------------------------
کسی بھی ملک کے قومی انٹیلی جنس ادارے کا کام دشمن کی چالوں، خفیہ سازشوں اور ملک کو درپیش خطرات کو قبل از وقت بے نقاب کرکے ملک کا بالواسطہ طور پر تحفظ کرنا ہوتا ہے اور یہ کردار آئی ایس آئی نے بخوبی نبھایا۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے آئی ایس آئی مقبولیت کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ انٹرنیٹ پر جاری دستاویزات کے مطابق 2010ء میں دنیا کی دس بہترین خفیہ ایجنسیوں میں پاکستان کی آئی ایس آئی اپنی کارکردگی کے لحاظ سے پہلے نمبر رہی۔ اسرائیل کی ''موساد'' دوسرے، برطانیہ کی ''ایم آئی سکس'' تیسرے، امریکی ''سی آئی اے'' چوتھے، چین کی ''ایم ایس ایس'' پانچویں، جرمنی کی ''بی این ڈی'' چھٹے، روس کی ''ایف ایس بی'' ساتویں، فرانس کی ''ڈی جی ایس آئی'' آٹھویں، بھارتی ''را'' نویں اور آسٹریلیا کی ''اے آئی ایس'' دسویں نمبر پر رہیں۔
---------------------------------
2011ء میں بھی آئی ایس آئی نے اپنا اعزاز برقرار رکھا جبکہ اس کے مدمقابل امریکی سی آئی اے اسرائیل کی موساد کو ساتویں نمبر پر دھکیل کر خود دوسرے نمبر پر آ گئی اور بھارت کی خفیہ ایجنسی ''را'' ترقی کرکے آٹھویں نمبر پرپہنچ گئی۔
------------------
2012ء میں بھی آئی ایس آئی ٹاپ ٹین میں پہلے نمبر پر رہی۔ امریکا کی سی آئی اے دوسرے، اسرائیل کی موساد ترقی کرکے پانچویں اور بھارتی ''را'' آٹھویں نمبر پر رہی۔ 2013ء میں بھی آئی ایس آئی نے سی آئی اے کو آگے بڑھنے کا موقع نہ دیا اور اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔ سی آئی ا ے دوسرے نمبر پر رہی جبکہ موساد اور ''را'' تنزلی کے ساتھ چھٹی اور نویںپوزیشن پر چلی گئیں۔
---------------------------------
2014ء میں بھی آئی ایس آئی ٹاپ ٹین میں پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا کی سی آئی اے دوسرے، برطانیہ کی ایم آئی سکس تیسرے، چین کی ایم ایس ایس چوتھے، روس کی ایف ایس بی پانچویں، اسرائیل کی موساد چھٹے، فرانس کی ڈی جی ایس ای ساتویں، کینیڈا کی ایس آئی ایس آٹھویں، بھارت کی راء نویں اور آسٹریلیا کی اے ایس آئی ایس دسویں نمبر پر

About ISI


'آئی ایس آئی '' دُنیا کی نمبرون جاسوس ایجنسی
میجر جنرل رابرٹ کاؤتھم کے وہم و گمان میں بھی شاید نہ ہوگا کہ جس قومی جاسوس ادارے کی وہ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں ایک دن اس کا شمار دنیا کے بہترین انٹیلی جنس اداروں میں ہوگا اور عالمی سازشوں کے باوجود یہ خفیہ ادارہ نہ صرف تنہا پاکستان دشمن انٹیلی جنس اداروں کا بھرپور مقابلہ کرے گا بلکہ پوری دنیا کے انٹیلی جنس اداروں کیلئے ایک مثال بھی ہوگا۔ 
----------------------------------------
بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ آج جس انٹیلی جنس ادارے سے پاکستان کے دشمن خطرہ محسوس کرتے ہیں اس کا قیام 1948ء میں اُس وقت کے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹر کرنل شاہد حمید اور ڈیفنس سیکرٹری میجر جنرل (ر) سکندر مرزا کی ہدایت پر آسٹریلوی نژاد برطانوی فوجی افسر میجر رابرٹ کاؤتھم نے عمل میں لایا جو پاک فوج میں ڈپٹی چیف آف اسٹاف کے عہدے پر فائز تھے اور پھر 1950ء سے 1959ء تک آئی ایس آئی کے سربراہ بھی رہے۔ 
--------------------------------------
کسی بھی ملک کے قومی انٹیلی جنس ادارے کا کام دشمن کی چالوں، خفیہ سازشوں اور ملک کو درپیش خطرات کو قبل از وقت بے نقاب کرکے ملک کا بالواسطہ طور پر تحفظ کرنا ہوتا ہے اور یہ کردار آئی ایس آئی نے بخوبی نبھایا۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے آئی ایس آئی مقبولیت کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ انٹرنیٹ پر جاری دستاویزات کے مطابق 2010ء میں دنیا کی دس بہترین خفیہ ایجنسیوں میں پاکستان کی آئی ایس آئی اپنی کارکردگی کے لحاظ سے پہلے نمبر رہی۔ اسرائیل کی ''موساد'' دوسرے، برطانیہ کی ''ایم آئی سکس'' تیسرے، امریکی ''سی آئی اے'' چوتھے، چین کی ''ایم ایس ایس'' پانچویں، جرمنی کی ''بی این ڈی'' چھٹے، روس کی ''ایف ایس بی'' ساتویں، فرانس کی ''ڈی جی ایس آئی'' آٹھویں، بھارتی ''را'' نویں اور آسٹریلیا کی ''اے آئی ایس'' دسویں نمبر پر رہیں۔
---------------------------------
2011ء میں بھی آئی ایس آئی نے اپنا اعزاز برقرار رکھا جبکہ اس کے مدمقابل امریکی سی آئی اے اسرائیل کی موساد کو ساتویں نمبر پر دھکیل کر خود دوسرے نمبر پر آ گئی اور بھارت کی خفیہ ایجنسی ''را'' ترقی کرکے آٹھویں نمبر پرپہنچ گئی۔
------------------
2012ء میں بھی آئی ایس آئی ٹاپ ٹین میں پہلے نمبر پر رہی۔ امریکا کی سی آئی اے دوسرے، اسرائیل کی موساد ترقی کرکے پانچویں اور بھارتی ''را'' آٹھویں نمبر پر رہی۔ 2013ء میں بھی آئی ایس آئی نے سی آئی اے کو آگے بڑھنے کا موقع نہ دیا اور اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔ سی آئی ا ے دوسرے نمبر پر رہی جبکہ موساد اور ''را'' تنزلی کے ساتھ چھٹی اور نویںپوزیشن پر چلی گئیں۔
---------------------------------
2014ء میں بھی آئی ایس آئی ٹاپ ٹین میں پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا کی سی آئی اے دوسرے، برطانیہ کی ایم آئی سکس تیسرے، چین کی ایم ایس ایس چوتھے، روس کی ایف ایس بی پانچویں، اسرائیل کی موساد چھٹے، فرانس کی ڈی جی ایس ای ساتویں، کینیڈا کی ایس آئی ایس آٹھویں، بھارت کی راء نویں اور آسٹریلیا کی اے ایس آئی ایس دسویں نمبر پر
 

Tuesday, May 13, 2014

Karachi Operation and Police Officers

We request Supreme court of Pakistan to please don't disturb the Police Officer who are working for Karachi-Pakistan.  It mean Supreme Court of Pakistan is also involve in Karachi destabilizing, like political parties MQM and PPPP??? We support current working police officer for Karachi Operation either they come on OPC and or any other source...  Otherwise Karachi operation will fail and many lives are on danger of target killer...........  Hope Supreme Court of Pakistan will hear the voice of Pakistani specially Karachi Nation and re-consider on his decision of Mr. Shahid Hayat and other current police team....

Monday, May 5, 2014

Important Msg for Pakistanis.

Important Msg for Pakistanis.
 
Allah kay liay kuch damagh ya zahan say kaam lain.
 
Both Tahir Qadri and Imran Khan only can talk and no work by hand.
 
If they are sincere with Pakistan they come together with Govt and work for Pakistani Nation, but they are interested to destabilize Pakistan and keep Govt. under their pressure, which is blackmailer work, this not suite to them, which present their bad image in International world.
 
What Imran Khan say about NA-47 election tribunal decision where Tribunal suspend Imran Khan representative on Samaa following news:-
 
Samaa Quote
The seat was won by PTI's Qaisar Jamal in general elections of 2013.
 
The tribunal issued its ruling over a petition filed by defeated candidate Haji Abid Urrehman who had challenged Jamal's victory blaming him for election rigging. - SAMAA http://www.samaa.tv/pakistan/05-May-2014/tribunal-orders-reelection-in-na-47
Samaa Un-Quote
 
Read following msg which link is also presented.
آئی ۔جے۔ آئی بنا کر جعلی جمہوریت لانے والوں نے بھی موجودہ حکومت کو جعلی جمہوریت قرار دے دیا۔
https://www.facebook.com/photo.php?fbid=1482010638694910&set=p.1482010638694910&type=1
 
Imran Khan appeal for donation, like for cancer hospital and then charge heavy amount to poor people, and now in KPK Govt. he is asking for donation for education? why?
 
Qadri sb. come again for new drama, because his first drama in D chowk was totally failed.... hahahah
 
SO AT THE END, I M NOT GOVT SUPPORTER BUT I M SUPPORTER OF PAKISTAN AND ASK TO ALL PAKISTANI PLEASE COME IN SENSE AND IGNORE THESE AND LIKE THESE DRAMABAZ, AND WORK FOR PAKISTAN.
 
PAKISTANI BROTHER & SISTERS WHAT YOU SAY?
 
PLEASE TYPE YOUR IN MSG COMMENTS.