ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ نواز حکومت نے 21 ویویں ترمیم صرف اور صرف مذہبی جماعتوں اور مذہبی اداروں مثلا مدرسوں اور مسجدوں کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے، آخر کیوں؟
سیاسی جماعتوں کو کیوں دہشتگردی کے قانون سے باہر رکھا گیا ہے، کیوں کہ یہ سیاسی جماعتِیں کے آپنے بدمعاشوں کو پھانسی کی سزا سے ان سیاسی جماعتوں نے بچالیا ہے، آخر کیوں؟
پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا، اور آج 2015 میں ہم نام کے مسلمان ایک اسلامی ملک میں اسلامی اداروں پر سختی لیکن سیاسی اور انگلش تعلیمی ادارے اس قانون سے مستثنہ آخر کیوں؟
پاکستان میں جو مذہب کے بارے میں بات کرے وہ مجرم اور سیاسی(PPP, MQM, Gangwar, Target Killer) و معاشی (Higher price rate, Low Quality, and no Government control over fake price gainer or businessman)طور پر عوام کا قتل جائز، آخر کیوں؟
MQM کے دہشتگرد صولت مرزا اوردوسرے دہشتگرد جن کو سیکورٹی اداروں نے رنگے ہاتھوں پکڑے ہیں جن میں Gangwar and MQM کے دہشتگرد بھی شامل ہیں ان کو ابھی تک سزا کیوں نہیں ملی، آخر کیوں؟
کیا پاکستان دوسرا مصر تو نہیں بن گیا، اور عوام دھوکے میں ہی رہی، آخر کیوں؟
عوام کی سیکورٹی کے لیے وہ پولیس جو ہر وقت مہنگائی اور تنخواہوں میں اضافے کےلیے چیختے رہتے ہیں، وہ پولیس صرف اور صرف VIP کی سیکورٹی پر مامور اور بچاری عوام جس کے ٹیکس سے حکومتی اخراجات اور سیکورٹی اداروں کی ضروریات پوری کی جاتی ہیں صرف اللہ کے آسرے پر ہوتے ہیں، پولیس مارکیٹوں اور روڈوں پر تو نہیں دیکھا دیتی، البتہ VIP کی سیکورٹی والی جگہ اور محرم کے جلوسوں کی نگرانی کے لیے بیشمار پولیس حاضر ہو جاتی ہے، آخر کیوں؟
دہشتگرد صرف دہشتگرد ہے، مذہبی یا سیاسی میں کوئی فرق نہیں ہوتا، اور ہر دہشتگرد سے قانون کے مطابق عمل ہونا چاہیے۔ صرف اور صرف مذہبی اداروں کو ٹارگٹ نا کیا جائے، اس سے ہمارے بچوں پر کیا اثر پڑے گا، کیا کبھی سیاسی جماعتوں اور فوج نے اس کے بارے میں سوچا ہے؟
جو کوئی بھی دہشتگردی میں ملوث ہے اس کے ساتھہ سختی سے نمٹا جائے اور اس کو نشان عبرت بنا دیا جائے
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.