ماشاء اللہ کے الیکڑک نے خاموشی سے بجلی کے ریٹ بڑھا دیے ہیں اور عریب عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے، ایک طرف اپنی رقم بینک سے نکالنے پر ٹیکس، اشیاء بیچنے پر سیلز ٹیکس اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انکم ٹیکس؟
کیا حکومت عوام پر بوجھ ڈالنے اور عیاشی کرنے کا نام ہے؟
کیا حکومتی ارکان یا عوامی نماندوں نےحکومت سے حاصل ہونے والے بیشمار فائدوں میں کمی کی کوئی کوشش کی ہے اس عوام کے لیے جنہوں نے ان کو اسمبلیو ں میں پھنچایا ہے؟
حکومت کا کام ٹیکس پر ٹیکس لگانا اور عوام کے عام استعمال کی اشیاء کی قیمت بڑھانے کا نام ہے؟
کیا عوام ایک بےحس گائے کا نام ہے جس پر جو بھی ظلم کرو خاموشی سے برداشت کرتی رہے؟
جناب جنرل راحیل صاحب ان معاشی دھشت گردوں یعنی کے کے الیکٹرک، سوئی سدرن گیس، اور سرکاری اسپتالوں پر بھی نظرے کرم ہوں جناب کی۔ آپ کو ان جگہوں پر بھی معاشی دھشت گرد ملیں گے، اللہ کے لیے پاکستانی عوام کی جان ان سے بھی آزاد کرادیں، اللہ آپ کو اس کا صلہ دیئے گا، اور تمام پاکستانی عوام آپ کی بےحد مشکور ہوگی۔
شکریہ۔
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.