Bismillah

Bismillah

Ayyat

Ayyat

Pakistani Human Resource available

This is to clarify to our all visitor and members that, we obey all Pakistani Rules and Regulations which is implemented in Pakistan by Pakistani Government. Our main purpose of posting and circulating data on our site is only for Pakistani nation knowledge and information. So using this data for any other purpose or misuse of data, we will not take any responsibilities of this type of activities, kindly do not use this data for any illegal activities which is prohibited by Pakistani Government, and follow the all rules of Pakistani Government about Cyber Crimes.

We can provide you all type of Pakistani best Human Resource Skilled and Unskilled for all over the world and specially for Arab countries. If you required any type of Human Resource you can send us email at : joinpakistan@gmail.com We will do our best to satisfy your needs according to your requirement.

If you required a job or if you are searching for a good employee please contact us at : joinpakistan@gmail.com

Charagh

Charagh

Saturday, February 28, 2015

غریبوں کی مدد کریں...

غریبوں کی مدد کریں...

یہ واقعہ فیس بک کے ایک پیج سے لیا گیا ہے - کسی ایڈمن کی تحریر ہے جو کہ اسکے اپنے ساتھ پیش آیا ہے ۔

میرے پاوں میں موچ آنے کی وجہ سے مجھے ڈاکٹر نے ڈرائیونگ سے منع کر دیا' مجھے اپنی امی کے ساتھ ایک ضروری کام سے جانا تھا' سو ہم تیار ہو کر باہر مین چوک میں آ گئے تا کہ کوئی ٹیکسی یا آٹو وغیرہ لے سکیں' باہر کافی رش تھا اور ٹیکسی والے اپنی ازلی بے نیازی دکھا رہے تھے کہ اچانک ہمارے قریب ایک آٹو رکشہ آ کر رکا' ماں جی نے اس سے کرایے وغیرہ کی بات کی تو رکشہ ڈرائیور جو کہ عمر سے کافی بزرگ لگ رہے تھے اچانک رو پڑے اور کہا کہ باجی آپ بیٹھ جائیں جو آپ کی مرضی ہوئی وہی دے دینا بس میری بیٹی کے لیئے دعا کر دیں'
میں اور ماں جی پہلے تو حیران ہوئے پھر اسی سواری میں بیٹھ گئے' کچھ دیر بعد ماں جی نے اس بزرگ کو مخاطب کیا اور پوچھا کہ بابا جی آپ کی بیٹی کو کیا ہوا ہے؟ یہ سوال گویا نمک ثابت ہوا جو اس بزرگ کہ زخموں کو تازہ کر گیا۔۔ بابا جی نے بآواز بلند رونا شروع کر دیا اور کہنے لگے۔۔
میری بیٹی رابعہ کو گردوں کا کینسر ہے' اسکی عمر ١٩سال ہے ' میں غریب آدمی ہوں یہ رکشہ بھی کرایے کا ہے' بہت مشکل سے گزارہ چلتا ہے۔۔ ہسپتال والوں نے ساڑھے چار لاکھ روپے مانگے ہیں' اور آپریشن کی تاریخ دی ہے۔۔ ڈیڑھ لاکھ روپے ایڈونس جمع کروانے ہیں '' میرے گھر کی ہر چیز بک چکی ہے ،حتی کہ بچیوں کے ان سلے کپڑے بھی بک چکے ہیں۔۔ رشتے داروں نے ہمارے لیئے اپنے گھروں کے دروازے بند کر لیئے ہیں، کہاں جاوں؟ اپنی رابعہ کو کیسے زندگی دوں؟ ( اب بزرگ با قاعدہ ہحچکیوں سے رو رہے تھے اور ایک ہی دعا مانگ رہے تھے کہ میری بیٹی کو زندگی دے دے میرے مولا)
بابا جی نے بتایا کہ سب کچھ بیچ کر بھی ابھی تک ضرف ایک لاکھ پندرہ ہزار روپے جمع ہو سکے ہیں۔۔۔

ہماری منزل قریب آ چکی تھی' ماں جی نے بابا جی کو دلاسہ دیا'اور دعا دینے کے ساتھ ساتھ حسب توفیق مدد بھی کی،،
رکشہ میری نظروں سے دور ہوتا جا رہا تھا' اور ان بابا جی کہ آنسو میرے دماغ پر مسلسل ہتھوڑے برسا رہے تھے۔۔۔
رابعہ کی آخری سانسیں لیتی زندگی' اس کے باپ کی لا چاری' اپنوں کی خود غرضی اور غربت۔۔ ایک کے بعد ایک خیال میرے دماغ کو سن کر رہا تھا۔۔

معزز ممبرز !!
کیا ہمیں یہی درس ملا ہے کہ کسی کو تکلیف میں دیکھ کر اپنا دروازہ بند کر لیں؟ مجبور کی مجبوری کا فائدہ اٹھانا ہمارے معاشرے میں رواج بنتا جا رہا ہے۔ خدارا اپنے ماحول میں موجود ایسے کرداروں کی مدد کیجیے جو کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے.

★ Mohammed Altaf uk ★

Friday, February 27, 2015

World's Depopulation Plan of The Zionist America Got Exposed !!!

World's Depopulation Plan of The Zionist America Got Exposed !!!
صیہونی امریکی حکومت کا ویکسین، دوسری اشیاء اور بیماریوں کے ذریعے دنیا کی آبادی ختم کرنے کا منصوبہ بےنقاب

4 year child cutted with blade by Jinnat, pls help him and his family


یا اللہ پاک اس بچے کی اور اسکی جنا ت سے حفاظت فرما
مالک جو گناہ ہم سے ھوئے ہیں انکی سزا ہمیں دیں یامعاف کردیں ہماری نسلوں کو انکا عذاب نہ دیں

es choottey sey bachey ki umer 4 saal hey.or ye aaj PIMS hospital Islamabad emergency mey admit tha. mey jub un sey mila tu poora jisim hoon mey lat pat tha. es ko jinaat suba azaano k wakat blade sey kaattey hey.jub zaham theek ho jaatey hey tu pher kaatt letey hey.ye apni ami k saat soya hota hey k es par blade chalney shooro ho jaatey hey.or poora jisim laho loohaan ho jaata hey.saarey kaprrey or jisim blade sey katt jaatay hey. es k ami keh rahi hey k ye jinaat kartey hey q k jinaat es k ami par zaahir ho jaatey hey or boltey hey k tum es bachey k abu (father) yani apney husband sey taalaaq le lo warna hum maa or bachey ko es tarha tarrpa tarrpa kar maar daalengey..blade sey es ki ami ka jisim b kaatt diya jaata hey. Or es ki Ami ka gala itna zoor sey ye jinaat daba detey hey k marney sey torri der phely choorr detey hey or os k gala itna shadeed darad karta hey k 4 din tuk tu wo kuch kha b nahi sakti. aap sub loogo sey DUA or HELP ki appeal hey k agar kisi k paas en (JINAAT) ka ilaaj ho tu please es number par call karey. mey jub es bachey k maa or family walo sey mila tu wo bahut pereshaan thay or bacha bahut takleef mey tha mey ney ARY TV or Dunia TV waalo ko bahut phone kiye k wo es bachey ko ON AIR telecost karey magar unho ney ye keh kar taal dia k hum es tarha k case TV par nahi dekaatey…mey ney un ko kaha k agar ap logo k paas time nahi tu mey ye video ap logo k office aakar kar dey donga magar koi help na mili .laanat ho aisey TV waalo par jo apni matlab k liye tu sub kuch karety hey magar ALLAH ki razaa ki haatir kisi ki help nahi kartey.pher mey ney soocha k jitna muj sey ho sakta hey mey es ki help karoo or mey facebook par upload kar di.or mey ney un sey number le lia.ab jo ap logo k bus mey hey aap loog es bachey ki help kar dey….please...........................plzzzz share this.............03345102584.

Tuesday, February 24, 2015

Monday, February 23, 2015

کیا اسطرح ہوتا ہے؟

From: Tahir Rana <tahirsengine@gmail.com>
زرا غور کیجئے کہ جب چپراسی کی ملازمت کے لئے بھی انٹر یا بی اے پاس بندہ مانگا جاتا ہے، گریڈ 17 کے لئے 16 سال کی متعلقہ تعلیمی قابلیت مانگی جاتی ہے ، بعض دفعہ تو 5 سال تک کا تجربہ بھی مانگا جاتا ہے،تجربے کی جانچ کی جاتی ہے،  پھر جب ہم سی ایس ایس کی بات کرتے ہیں تو انتہائی سخت امتحان لیا جاتا ہے اور وہ بھی متعلقہ تعلیمی و تجربہ کی جانچ کے بعد۔ پھر یہی افراد کئی سال کام کرنے اور اپنے تجربے و تعلیم کو بڑھاتے ہوئے 21 یا 22 گریڈ میں پہنچتے ہیں۔ 
یہی احوال کم و بیش تمام محکموں میں کام کرنے والے افراد کا بھی ہے۔
مگر یہ لوگ جو اتنے سخت چنائو اور پھر بہترین محکمہ جاتی ماحول سے گزرے ہوتے ہیں ان کا سربراہ کون ہوتا ہے؟ یعنی ملک کا وزیراعظم اور دوسرے وزیر؟ کیا ان لوگوں کے پاس حکومت چلانے کے لئے متعلقہ تعلیمی قابلیت ہوتی ہے؟ یا تعلیم کے بعد کوئی تجربہ جسے ہم واقعی تجربہ کہیں نہ کہ عیاشی؟ 
اگر ملک کے بڑے بڑے ادارے سی ایس ایس کے تحت بھرتی کئے گئے افراد چلا سکتے ہیں تو اسی طرح سے چنے گئے لوگ حکومت کیوں نہیں چلاسکتے؟ جن کے پاس حکومت چلانے کے لئے متعلقہ تعلیم بھی ہو، اور بنیادی قابلیت بھی۔ 
یہ سیاستدان ، یہ ایم اے ، بی اے پاس  نسلی کاروباری ، یہ وڈیرے ہماری قسمت نہیں بدل سکتے۔ یہ ِگدھوں کی اولادیں، یہ اپنے آقائوں کے اشاروں پر ناچنے والی اور عوام کو نچانے والی طوائفیں ہماری آنے والی نسلوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتیں۔ پاکستان کے مقتدر حلقوں کو اٹھنا ہوگا۔ آرمی ، انٹیلیجنس ادارے، سول سوسائٹی، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ اور تعلیم سے جڑے افراد کو اب اٹھنا ہوگا، اب وقت ہے اٹھنے کا، فیصلہ کرنے کا کہ کیا یہ گند تا قیامت چلتا رہے گا یا پھر ہم میں تبدیلی لانے کا دم ہے اور ہماری رگوں میں بھی انہی افراد کا خون ہے جنہوں نے انگریز سے ملک چھینا تھا۔    

-----------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
From: Farrukh Abidi : farrukhabidi@yahoo.com
السلام علیکم

اصل مسئلہ یہ نہیں ہے بلکہ عوام میں بھیلی ہوئی وہ برائیاں اور وہ  گناہ ہیں جن کو 
کرنے پرپچھلی قوموں پراللہ کا سخت ترین عذاب آتا رہا ہے۔ اگر فقط تعلیم سے جڑے 
ہوئے افراد بی اٹھ  کھڑے ہوئے تو بڑے بڑے مسائل خود بخود ختم ہوجائیں گے مگر 
افسوس کہ تعلیم یافتہ افراد کی اکثریت تعلیم تافتہ ہونے کے باوجود اپنے دھن میں مگن 
ہے اور ان تمام بدترین گناہوں کو دن رات اپنے گلے کا ہار بنایا ہوا ہے جن کو کرنے 
پر اللہ نے دنیا کی ہرقوم کوہمیشہ عذاب میں جکڑا۔ اور ان بدترین اور شرمناک گناہوں
پر تاریخ کی کسی بھی حکومت نے ہمیں ذرہ برابر بھی مجبور نہیں کیا۔

پاکستان کے مسائل کی اصل ذمہ دار حکومت نہیں بلکہ پاکستانی قوم ہے خاص بور پر 
تعلیم یافتہ طبقہ کے لوگ جنکی اکثریت نے خود  سوفیصد اپنے اختیار سے بدترین اور
شرمناک قسم کے گناہوں کو اپنے خاندانوں میں عام کیا ہوا ہے۔ اگر کم از کم یہ طبقہ 
ہوش کے ناخن لے لے تو انشاء اللہ تمام مسائل حل ہومائنگے۔

اگر آپکو پاکستان کی خوشحالی کی فکر ہے تو پاکستان کی عوام میں گناہوں کے چھوڑنے
کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کریں یہی اصل بات ہے۔ گناہوں کو چھوڑے بغیر اگرملک 
دنیوی ترقی کر بھی لے تو بھی اصل مسئلے حل نہیں ہونگے بلکہ پھر اور بھی زیادہ شدید 
اور دردناک مسئلے پیدا ہوجائنگے۔

فرخ عابدی
 

درہم و دینار مستقبل کے اسلامی سکے

Dear group members,

I am forwarding informative books for your study. Please read and guide me with your comments.

Regards / Admin - joinPakistan

---------------------------------------------------------------------------------------------

گزشتہ صدیوں میں استعماری غلبے اور استحصال  کی یہ شکل تھی کہ  استعماری قوتیں بذات خود نوآبایات میں  آکر استحصال کی راہیں ہموار کیا کرتی تھیں۔ لیکن اب ان کا طریقہء کار بدل چکا ہے۔اگرچہ بظاہر  یہ نظر آتا ہے کہ دنیا مہذب ہو چکی ہے۔پہلےکی طرح ظلم و استحصال کرنا ممکن نہیں رہا۔ جبکہ حقیقت یہ  ہے کہ  موجودہ دور میں بھی لوٹنے کھسوٹنے کی  وہی صورت ہے بلکہ اس سے بھی بدترین شکل میں ہے۔چنانچہ آج استعماری قوتیں خود تو نہیں آتیں لیکن انہوں نے عالمی مالیاتی نظام ایسا بنا دیا ہے کہ   جس میں ترقی پذیرممالک خود بخود ہی  اپنا مال و دولت  ان کے عشرت کدوں میں پھینک دیتے ہیں۔اس سلسلے میں سب سے زیادہ خطرناک اور اساسی ترین یہ کاغذ کی کرنسی ہے۔اس کتابچہ میں مصنف نے اسی پہلو کو اجاگر کرنے کوشش کی ہے کہ  اگر اسلامی ممالک بالخصوص اور دنیا بالعموم اس نظام زر  کے چنگل سے نجات حاصل نہیں کر لیتی اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لے سکتی۔  اور اس کا صرف ایک یہی طریقہ ہے کہ دوبارہ سونے کے سکے رائج کیے جائیں۔

کیا اسطرح ہوتا ہے؟

 
زرا غور کیجئے کہ جب چپراسی کی ملازمت کے لئے بھی انٹر یا بی اے پاس بندہ مانگا جاتا ہے، گریڈ 17 کے لئے 16 سال کی متعلقہ تعلیمی قابلیت مانگی جاتی ہے ، بعض دفعہ تو 5 سال تک کا تجربہ بھی مانگا جاتا ہے،تجربے کی جانچ کی جاتی ہے،  پھر جب ہم سی ایس ایس کی بات کرتے ہیں تو انتہائی سخت امتحان لیا جاتا ہے اور وہ بھی متعلقہ تعلیمی و تجربہ کی جانچ کے بعد۔ پھر یہی افراد کئی سال کام کرنے اور اپنے تجربے و تعلیم کو بڑھاتے ہوئے 21 یا 22 گریڈ میں پہنچتے ہیں۔ 
یہی احوال کم و بیش تمام محکموں میں کام کرنے والے افراد کا بھی ہے۔
مگر یہ لوگ جو اتنے سخت چنائو اور پھر بہترین محکمہ جاتی ماحول سے گزرے ہوتے ہیں ان کا سربراہ کون ہوتا ہے؟ یعنی ملک کا وزیراعظم اور دوسرے وزیر؟ کیا ان لوگوں کے پاس حکومت چلانے کے لئے متعلقہ تعلیمی قابلیت ہوتی ہے؟ یا تعلیم کے بعد کوئی تجربہ جسے ہم واقعی تجربہ کہیں نہ کہ عیاشی؟ 
اگر ملک کے بڑے بڑے ادارے سی ایس ایس کے تحت بھرتی کئے گئے افراد چلا سکتے ہیں تو اسی طرح سے چنے گئے لوگ حکومت کیوں نہیں چلاسکتے؟ جن کے پاس حکومت چلانے کے لئے متعلقہ تعلیم بھی ہو، اور بنیادی قابلیت بھی۔ 
یہ سیاستدان ، یہ ایم اے ، بی اے پاس  نسلی کاروباری ، یہ وڈیرے ہماری قسمت نہیں بدل سکتے۔ یہ ِگدھوں کی اولادیں، یہ اپنے آقائوں کے اشاروں پر ناچنے والی اور عوام کو نچانے والی طوائفیں ہماری آنے والی نسلوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتیں۔ پاکستان کے مقتدر حلقوں کو اٹھنا ہوگا۔ آرمی ، انٹیلیجنس ادارے، سول سوسائٹی، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ اور تعلیم سے جڑے افراد کو اب اٹھنا ہوگا، اب وقت ہے اٹھنے کا، فیصلہ کرنے کا کہ کیا یہ گند تا قیامت چلتا رہے گا یا پھر ہم میں تبدیلی لانے کا دم ہے اور ہماری رگوں میں بھی انہی افراد کا خون ہے جنہوں نے انگریز سے ملک چھینا تھا۔    

Friday, February 13, 2015

مسلمان امریکہ میں شیہد کیے گے اس کو ہمارے یا امریکی یا کسی اور میڈیا نے بریکینگ نیوز نہں بنایا کیوں؟


Today in America killed two Muslim and a Muslim. All three were students. The first two in the picture are a married couple and a third girl was the sister of the other.
This is not terrorism, this is only a single case of mad Americans. This is not breaking news, but it would be that a Muslim killed three Jews. We dreamed of them as they bombed us this news.
 
  مسلمان  امریکہ میں شیہد کیے گے اس کو ہمارے یا امریکی یا کسی اور میڈیا نے بریکینگ نیوز نہں بنایا کیوں؟
 
 

میکسیکو: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے امریکا میں 3 مسلمان طلبا کے قتل پر امریکی صدر براک اوباما کی  جانب سے خاموشی اختیارکرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں۔ 

میکسیکو میں موجود ترک صدر  نےایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں 3 مسلمان قتل کردیئے گئے لیکن اس کے باوجود امریکی صدر،وزیر خارجہ جان کیری اور نائب صدر جوبائیڈن کی جانب سے کوئی بیان تک سامنے نہیں آیا، سیاست دان اپنے ملک میں ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہوتے ہیں اس لئے انہیں اپنا موقف واضح کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سلامتی کونسل کے 5 مستقل ممبران سے کہیں زیادہ بڑی ہے اگر اس قسم کے واقعات پر خاموش رہا گیا تو دنیا امریکا کی حمایت میں بھی آواز بلند نہیں کرے گی۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل 23 سالہ ضیا برکت کو ان کی اہلیہ 21 سالہ یسر محمد اوران کی بہن 19 سالہ رزان محمد کے ہمراہ چیپل ہل میں واقع ان کی رہائش گاہ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کر دیاگیا تھا جبکہ مقتولین کے والد کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ میری 2 بیٹیوں اور داماد کو مذہب سے نفرت کی وجہ سے قتل کیا گیا جبکہ امریکی میڈیا نے شہریوں پر بار بار اسلامی دہشت گردی کے لفظ کی یلغار کرکے انہیں مسلمانوں سے خوفزدہ کردیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شدت پسند عیسائی ہمیں نشانہ بنارہے ہیں۔

http://www.express.pk/story/326621/

Monday, February 9, 2015

See and watch carefully, what is doing PPP in Sindh and MQM in Karachi - Sindh.

See and watch carefully, what is doing PPP in Sindh and MQM in Karachi - Sindh.

Who is involve in Lyari Gangwar see in video?

Government is not issuing visa to Ranger and Sindh Police and they got private visit visa of Dubai, amazing government of Sindh and Pakistan..... where they are not supporting their security agencies, because both PPP and MQM is involve in Gangewar and Karachi Target killing also doing Bhatta mafia is also supported by PPP and MQM.... 

Then who will take action against these both parties????

Yeh Suno Yeh Hai Haqiqat Kis Tarah Sindh Government Apni Poll Khulny K Dar Se Rangers & Police Ko Majbor Kar Rai Ha
 

Sunday, February 8, 2015

کھانسی سے فوری نجات کے لیے انتہائی آسان صرف ایک نسخہ

   

سردیاں جا رہی ہیں اور موسم میں تبدیلی کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ایسے دنوں میں کھانسی، زکام اور بخار ایک عام سی چیز ہے اورہر دوسرا انسان اس کا شکار ہو رہا ہے۔آج ہم آپ کو ایک ایسا آسان نسخہ بتائیں گے جو آپ کے لئے بہت ہی مفید ہے ۔یہ نسخہ گھر میں موجود لہسن ہے جو اگر آپ استعمال کریں تو کھانسی سے نجات ممکن ہے۔ 
*صبح کے وقت اٹھ کر لہسن کی ایک توری ثابت نگل لیں۔ یاد رکھیں کہ آپ کو لہسن چبانا نہیں بلکہ نگلنا ہے کیونکہ اس طرح یہ آپ کے مدافعتی نظام کو بہتر بنائے گا۔

*لہسن کوگھی میں فرائی کریں اور اپنے سالن کا حصہ بنا لیں۔ اس سے نہ صرف آپ کا کھانا لذیذ ہوجائے گا بلکہ یہ کھانا ہضم کرنے میں بھی آسانی پیدا کرے گا۔
*تیلوں کا تیل لے کر اسے گرم کریں اور جلنے پر اس میں لہسن کی چند توریاں ڈال کر گرم کریں۔ اب اس تیل کو بوتل میں ٹھنڈا کرکے ڈال لیں اور جب بھی کھانسی ہو تو اس سے سینے پر مالش کرنے سے سینے کی جکڑن اور کھانسی سے نجات ملے گی۔
*لہسن کو تھوڑا سا بھون کر شہد میں ملا کر رات کو سوتے ہوئے کھائیں۔اس سے کھانسی سے نجات ملے گی۔

source http://dailypakistan.com.pk/education-and-health/05-Feb-2015/190921

پودینہ اور اجوائن کے انوکھے کرشمے

 
 پودینہ اور اجوائن کے انوکھے کرشمے  

 پہلے دیہاتی لوگوں کی صحت قابل رشک ہوتی تھی اور ہر طرح کی بیماریوں سے محفوظ رہتے تھے' موسم سرما میں اکثر زکام بخار اور کھانسی کی تکالیف میں مبتلا ہوجاتے تھے مگر وہ کسی حکیم یا ڈاکٹر کے پاس جانے کا نام تک نہ لیتے چولہے کی گرم راکھ میں آلو دبا دئیے جاتے جب پک جاتے تو نکال کر نمک لگا کر گرم گرم کھا کر بستر پرلیٹ جاتے۔ صبح کو بالکل ٹھیک ہوجاتے' اگر ایک دو دفعہ آلو سے نہ ٹھیک ہوں تو مکئی کا آٹا توے پر بھون کر گڑ ملا کر کھاکر سوجاتے۔ صبح زکام کا نام تک نہ ہوتا' اسی طرح اگر نمونیا ہوجاتا تو لسی پھٹا کر پانی پلایا کرتے تھے۔ مریض بھلا چنگا ہوجاتا تھا۔ گاؤں میں مولوی صاحبان پڑھے لکھے ہوتے تھے۔ جو دینی علوم کے علاوہ علم طب سے بھی تھوڑی بہت واقفیت رکھتے تھے۔ چائے وغیرہ کا رواج بالکل نہ تھا زکام کی صورت میں چائے بطور دوا استعمال کی جاتی تھی۔ ہر گھر میں خشک پودینہ' اجوائن' سنڈھ اور ہریڑ وغیرہ رکھی ہوتی تھیں۔ 
دیہاتی اکثر کھانا پیٹ بھر کر کھالیتے ہیں' اگر کام کاج نہ کریں تو پیٹ درد کی بیماری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ اس کیلئے انہوں نے پودینہ اور اجوائن گھروں میں رکھی ہوتی تھیں دو گرام سفید پودینہ لسی کے ہمراہ معمولی نمک ملا کر کھانے سے پیٹ کا درد کافور ہوجاتا۔ جن صاحبان کے گھروں میں لسی میسر نہ ہو تو متبادل کے طور پراجوائن دو گرام کے قریب نمک ملا کر پانی سے کھلائی جاتی پیٹ درد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اجوائن کے بارے میں مشہور ہے کہ اس کی کاشت شروع میں مصر میں ہوا کرتی تھی بعد میں مشرقی ہندوستان میں بھی کاشت کی گئی جو بہت کامیاب رہی۔ اجوائن سے حکیم صاحبان نے مختلف بیماریوں کے علاج دریافت کیے ہیں امراض معدہ کیلئے اکسیر سمجھی جاتی ہے ذیل میں دو نسخے نہایت ہی قابل قدر ہیں۔
ایک پاؤ اجوائن صاف شدہ میں ایک تولہ نمک سیاہ باریک کرکے ملا کر گھیگوار کے شیرہ یعنی لعاب میں اچھی طرح ملا کر دھوپ میں رکھ دیں۔ خشک ہونے پر شیشی میں محفوظ کرلیں۔ ایک گرام سے دو گرام تک پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ درد' قبض اور دیگر کئی امراض سے نجات مل جاتی ہے۔
اجوائن خشک صاف شدہ ایک پاؤ میں نمک سیاہ آدھا تولہ ملا لیں پھر لیموںکے عرق میں اس قدر تر کریں کہ لیموں کا عرق اجوائن سے تھوڑا اوپر آئے۔ پھر خشک ہونے پر بوتل میں ڈال دیں۔ بوقت ضرورت ایک گرام سے دو گرام تک پانی سے کھلائیں۔ بھوک نہ لگنے کا بہترین علاج ہے۔ اس کے علاوہ دل میلا ہورہا ہو' قے ہونے والی ہو' اپھارہ کی تکلیف محسوس کررہے ہوں ان سب کیلئے عمدہ تحفہ ہے۔ کھایا پیا فوراً ہضم ہوجاتا ہے۔
اکثر حکیم اجوائن کو تین بار لیموں کے عرق میں تر کرکے خشک ہونے پر سنبھال کر رکھ لیتے ہیں۔ کمزور مریضوں کو طاقت بحال کرنے کیلئے ایک گرام پانی کے ساتھ کھانے کی ہدایت کرتے ہیں۔ یہ کراماتی اجوائن کے نام سے مشہور ہے۔
یرقان کیلئے: ایک بڑا چمچ اجوائن ایک پاؤ پانی میں مٹی کے برتن میں بھگو کر رات کو اوس میں رکھ دیں۔ صبح نہار منہ رگڑ کر پلادیں۔ تین چار دن میں آرام آجاتا ہے۔
قبض کا شافی علاج
ایک عبدالجلیل صاحب زرگر نے ایک کھتری حکیم کا بڑا دلچسپ قصہ سنایا کہنے لگے کہ کافی سال پہلے ان کے ایک بھتیجے کا معدہ خراب ہوگیا' شدید قبض ہونے لگی' شروع میں گھر ہی میں دیسی ٹوٹکے کرتے رہے پھر ہسپتالوں کے چکر کاٹتے رہے۔ معمولی تکلیف میں افاقہ ہوتا پھر بیماری کی وہی حالت ہوتی۔ حکیم صاحبان سے مشورہ کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے بھی قبض کشائی کیلئے ادویات دیں۔ وقتی طور پر آرام ہوجاتا مگر بعد میں تکلیف میں دگنا اضافہ ہونے لگا۔ ان کے دادا صاحب جن کی عمر سو سال کے لگ بھگ تھی بڑے پریشان ہوئے ہری پور سے چند میل کے فاصلہ پر ایک کھتری حکیم کی شہرت دور دور تک پھیلی ہوئی تھی۔ دادا صاحب نے فرمایا کہ اس کو کھتری حکیم کے پاس لے جانا ضروری ہے۔ ہمارے ساتھ دادا صاحب بھی تیار ہوگئے ان کی صحت قابل رشک تھی۔ صبح کو اللہ کا نام لے کر ہم کچھ پیدل اور کچھ گاڑی میں سفر کرکے حکیم صاحب کے پاس پہنچ گئے۔ حکیم صاحب کو نچلے دھڑ کا فالج تھا۔ ایک صوفہ پر تشریف فرما تھے۔ نچلے حصہ پر چادر ڈالی ہوئی تھی۔ ہاتھ کی انگلیاں بھی دو ہی کام کرتی تھیں۔ ایک انگوٹھا اور دوسری انگشت شہادت۔ باقی تین دیکھنے میںمڑی ہوئی لگتی تھیں۔ حکیم صاحب نے ان کے بھتیجے کو اپنی باری پر اپنے پاس بلایا۔ نبض پر ہاتھ رکھا اور کچھ سوال پوچھتے رہے۔ پھر کہنے لگے کہ اس کی بیماری میری سمجھ میں نہیں آئی۔ آپ اس طرح کریں کہ آج سے اس کو ہر قسم کی بادی اور ثقیل اشیاء کھلانا بند کردیں اور آٹھ دن کے بعد اس کو پھر لے آئیں۔ پھر دیکھ کر دوائی دوں گا۔ حکیم صاحب کی عمر سوا سو سال لوگ بتارہے تھے۔
 میرے دادا نے عرض کی ہم دور دراز پہاڑی علاقے سے آئے ہیں ہمیں کوئی دوائی دے دیں مگر حکیم صاحب نے دوائی دینے سے یہ کہہ کرصاف انکار کردیا کہ کس بیماری کی دوا دوں۔ مجھے جب تک بیماری کا اچھی طرح پتہ نہ چلے گا میں کوئی دوائی نہیں دے سکتا۔میں پیشہ ور نہیں ہوں کہ بغیر تشخیص کیے دوائی دیکر پیسے بٹورلوں۔ آپ جائیں میرے مشورہ پر عمل کریں اور دوبارہ جیسی بھی صورت ہو میرے پاس لائیں۔ ہم مایوس ہوکر واپس لوٹے۔ غذا جس طرح حکیم صاحب نے فرمایا تھا کھلانی شروع کردی۔ آٹھ دن بعد پھر سفر کرکے حکیم صاحب کی خدمت میں حاضر ہوگئے۔ حکیم صاحب نے نبض دیکھی اور کہنے لگے کہ اس کو کوئی بیماری نہیں کہ دوا دی جائے۔ اس کا علاج آپ نے خود کرنا ہے۔ یہ بالکل ٹھیک ہوجائیگا۔ کسٹرآئل گھر واپس جاتے وقت کسی پنساری کی دکان50 گرام لے جائیں۔ دال مونگ ثابت پکائیں۔ ایک پیالہ نیم گرم دال میں کسٹر آئل کی شیشی کا تیسرا حصہ ملا کر رات کو پلادیں۔ دوسرا حصہ اسی طرح دال میں دوسری رات اور تیسرا حصہ تیسری رات پلادیں۔ چند دن بادی چیزیں نہ کھلائیں اس کی بیماری ختم ہوجائیگی۔ حکیم صاحب کہنے لگے کہ انشاء اللہ آپ کو دوبارہ آنے کی تکلیف نہ ہوگی۔ 
ہم نے راستے سے کسٹرآئل لی اور گھر پہنچ گئے۔ مونگ کی دال میں ایک حصہ کسٹرآئل مریض کو پلایا گیا۔ صبح پاخانہ میں بکری کی مینگنوں کی طرح مواد اندر سے نکلا۔ دوسری رات دینے سے مزید گولیوں کے ہم شکل مواد خارج ہوا۔ تیسرے دن کچھ مواد گولیوں کا اور کچھ عام۔ ہمارا بھتیجا بالکل ٹھیک ہوگیا۔ چند دن پرہیز کروایا اور آج تک دوبارہ قبض نہ ہوئی۔

source : http://www.ubqari.org/index.php?r=article%2Fdetails&id=3074

 
 

Appeal to Government of Pakistan and Security agencies, please ban MQM Political Terrorist Party.

 
Still Government and our agencies are failed to save their citizen in the city of Karachi, where PPP and MQM gangster are daily basis looting and killing innocent peoples.
 
Media and Government agencies declare MQM as terrorist party but still Government, Judiciary and Security forces are reluctant to take action against this political terrorist group.
 
We are presenting a story presented on Sama Tv for Karachi bhatta and target killer work in Karachi.
 
We also condemn the target killing of 257 innocent citizen in Baldia Town factory by MQM Target killer by burning alive 257 innocent citizen for 20 Million bhatta from factory owner as shown in JTI report of Ranger... and no action still taking against this political terrorist group.