----- Original Message -----
عرض یہ ہے کہ میں فورٹ عباس ضلع بہاولنگر رہائشی غریب خاتون ہوں۔ میرا شوہر محمد سلیم جوکہ ہوٹل پر تندور پر روٹی لگا تا ہے اور 200 روپے دیہاڑی کماتا ہے وہ ٹی بی کا مریض ہی۔ اکتوبر 2009ء میں میری بیٹی راحت اور میرے بیٹے آصف کی شادیاں ہوئی تھیں۔ راحت کی شادی میرے شوہر کی بڑی بہن بشیراں جو کہ بہاولنگر کی رہائشی ہے ،کے لڑکے عامر کے ساتھ ہوئی اور میرے لڑکے آصف کی شادی ہارون آباد میں ہوئی۔ میری بیٹی پر اس کے سسرال والے تشدد کرتے تھی۔ عامر کے بجائے اس کے بھائی مودی کا موقف تھا کہ راحت کا کردار صحیح نہیں ہی۔اور وہی محمود اعظم عرف مودی آئے روز میری بیٹی راحت پر تشدد کرتا تھا۔ ایک دن مودی نے میری بیٹی راحت کو اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا کہ میری بیٹی راحت کے کان کا پردہ پھٹ گیا جو کہ ابھی تک ٹھیک نہیں ہوا اور کان سے ریشہ بہتا رہتا ہی۔ اس لڑائی کے نتیجے میں میری بیٹی راحت گھر سے چل کر میرے گھر(میکی) آگئی۔ اسی دوران موبائل فون پر عامر اور مودی وغیرہ راحت کو واپس نہ بھیجنے کے نتیجے میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے جبکہ میرے شوہر محمد سلیم کا موقف تھا کہ تم لوگ اپنی والدہ(بشیراں) کو بھیجو تاکہ اس کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو سلجھانے کی بات کی جاسکی۔ مودی نے عامر (میرے داماد) کو بھڑکایا کہ تمہاری ساس اچھے کی کردار کی نہ ہے اور وہ تمہاری بیوی راحت کو بھی بری راہ پر لگاتی ہی۔ مودی کے بھڑکانے پر میرے داماد عامر نے گھر سے پستول لیا اور بہاولنگر سے فورٹ عباس آیا۔رات کے لگ بھگ نو بجے وہ ہمارے گھر آیا اپنی بیوی راحت کو اس کے ساتھ بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ جس پر میرے شوہر سلیم نے کہا کہ اپنی والدہ کو بھیجو۔ عامر جو کہ عادی شرابی ہے اور اس وقت بھی وہ شراب کے نشے میں تھا، اشتعال میں آگیا اور سب کو ماردینے کی دھمکی دیتے ہوئے پستول نکال لیا اور سب سے پہلے اس نے میرے بیٹے محمد آصف کو نشانہ بنایا جو اس وقت مزدوری کرکے واپس آیا تھا اور کھانا کھا رہا تھا۔گولی آصف کے سینے میں لگی اور تھوڑی دیر بعد اس کی جان نکل گئی۔ اور عامر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
عرض یہ ہے کہ میرے بیٹے کا قاتل عامر بہاولنگر عدالت کے ایک معروف وکیل کا کلرک ہے اور کافی اثرو رسوخ والے ہیں
جس کی بناء پر کیس کی سماعت فورٹ عباس کی بجائے بہاولنگر میں ہورہی ہے جب کہ قاعدے کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج فورٹ عباس نے اس کیس کی سماعت کرنی تھی۔ عامر اور مودی نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرکے کیس کی سماعت بہاولنگر میں رکھوائی ہی۔ ہر پیشی پر بہاولنگر آنا ہمارے بس میں نہیں کیونکہ میں پہلے عرض کر چکی ہوں کہ میرا شوہر محمد سلیم ٹی بی اور شوگرکا مریض ہے اور مزدور آدمی ہے دوسو روپے دیہاڑی کماتا ہی۔ علاوہ ازیں ہمارے پاس وکیلوں کی بھاری ادا کرنے کے لئے پھوٹی کوڑی بھی نہیں ہی۔ کیس کی پیروی نہ کرسکنے کی وجہ سے قوی امکان ہے کہ میرے بیٹے کا قتل رائیگاں جائے گا اور ہم انصاف لینے سے محروم رہیں گی۔
گذارش ہے کہ فراہمیء انصاف میں ہمارا ساتھ دیجئی۔ میں اس درخواست کے ساتھ اپنے بیٹے محمد آصف کی تصویر اپنی تصویر، ایف آئی آر کی نقل، اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے ساتھ اپنے شناختی کارڈ کی کاپی بھی بھیج رہی ہوں۔
کوثر پروین
زوجہ محمد سلیم
مکان نمبر30 وارڈ نمبر 9 جناح روڈ اقبال نگر، فورٹ عباس، ضلع بہاولنگر
contact:0632273195 cell:03428825195 contact person ferhat fatima
--
Regards,
Arshad Sulahri
President
Amnesty Pakistan
Sulahria House Lane No10.Sadiq Town, Dhamah Adyala Road Rawalpindi.Punjab
Pakistan-44000
FAX:092515570431
Ph:092515383452
CELL: 03455279224
Email:
amnesty.pk@
gmail.com web:
www.amnestypakistan.com
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.