-------------------------------------------------------------------
شاعر : احتشام علی
قفس کے زنگ لگے بام و در میں زندہ تھا
میں اپنے ٹوٹے ہوئے بال و پر میں زندہ تھا
وہ سرد سرد رویے تو جان لیوا تھے
میں برف برف رتوں کے نگر میں زندہ تھا
وہ ایک شخص جو مجھ کو اکیلے چھوڑ گیا
بچھڑ کے مجھ سے مری چشمِ تر میں زندہ تھا
یہ انتقام بھی لینا تھا زیست کو مجھ سے
تجھے گنوا کے بھی تیرے نگر میں زندہ تھا
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.