چیف جسٹس آف سپریم کورٹ پاکستان
سے درد مندانہ
اپیل
جناب اعلی
جب آپ کی حکومت سنتی نہیں ہے تو پھرآپ سرکاری ملازموں کو کیوں عبرت کا نشان بننے کے لیے آگے کردیتیں ہیں؟ اگر کسی ملازم نے آپ کے حکم کی تعمیل کر دی اور اس کو حکومت نے عبرت کا نشان بنا کر اپنی باقی ملازمت تک تنگ کرتے رہیں گے اور آپ نے ان لوگوں کا ساتھہ چھوڑ کر حکومت کے رہم و کرم چھوڑ دیا ہے، کیا آپ کے اس رویہ کے بعد کوئی سرکاری ملازم آنئدہ آپ کا حکم مانے گا، برائے حوالہ اس خبر کو پڑھیں:۔
چیف جسٹس صاحب اور چیف آف آرمی اسٹاف جناب اشفاق کیانی صاحب کیا آپ لوگ بھی پاکستانی عوام کی طرح اس حکومت کے ہاتھوں یرغمال اور بے بس تو نہیں ہو گئے ہیں؟
کیا آپ کو نہیں معلوم کہ روزانہ کتنے گھروں کو ویران، کتنے ماوں کی گودوں کو اجاڑا، کتنے بچوں کو یتیم کیا جا رہا ہے،اور پھر بھی آپ لوگ بیٹھے ہوئے یہ سارے تماشے دیکھہ رہے ہو اور خاموش ہیں آخرکیوں، کیا آپ لوگوں کو اپنی کرسی کی فکر ہے پاکستان اورعوام کی فکر نہیں ہے جنے کے خون پسینے کی کمائی سے آپ لوگوں کو تنخواہیں اور آپ کی دیگر ضروریات کو پورا کیا جاتا ہے؟
اگر یہ حکومت آپ کی سنتی نہیں ہے تو برائے کرم فوج کو بلا کر امن کا قیام یقینی بنائے اور قانون کونافذ کرایں ہر ایک پر۔
اللہ کے واسطے اس بے غیرت حکومت اور ان کے چور ساتھیوں سے پاکستان اور پاکستانی عوام کو بچایں۔
اگراب بھی آپ نے کچھہ نا کیا تواللہ نہ کرے کے یہ بے غیرت لوگ پاکستان کا ہی سودا نا کردیں۔
ہمیں تو اپنی فوج کی کارکردگی پر بھی دکھہ ہو رہا ہے کہ روزانہ کتنے لوگ مر رہے ہیں اور فوج بیٹھی تماشا دیکھہ رہی ہے، آخر یہ کس مرض کی دوا ہے، صرف نہتے لوگوں پر گولیاں چلانا جانتی ہے؟
ہم اشفاق کیانی صاحب سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ خدا راہ پاکستان پر رہم کریں اور اس کو امن و محبت کا گہوارہ بنایں، پاکستان ہے تو ہم سب ہیں۔ آپ باہر نکلیں اور اپنا کردار ادا کریں، اس وقت پاکستانی عوام یرغمال بنی ہوئی ہے اور اس کی آنکھیں اس مشکل کی گھڑی میں صرف اور صرف پاک فوج پر ہیں۔
امید ہے کے آپ لوگ جلد سے فورا پہلے اس بارے میں عمل کریں گے۔
ایک پاکستانی۔
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.